میں بکھر رھا ھوں

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

میں بکھر رھا ھوں
سوکھے پتوں کی مانند
سسکتے لمحوں کیطرح
کسی بیوہ کے بازوں کی
ٹوٹی ھوئی چوڑیوں کیطرح

میں بکھر رھا ھوں
ھوا کے کینوس پر
اک خالی فریم کیطرح
جس میں کوئی صورت
نہ ہی کوئی رنگ ھیں

میں بکھر رھا ھوں
اس رستے ھوئے زخم کیطرح
جسکے ٹپکتے لہؤ کی
اک اک بوند سے
وحشت کی بؤ آتی ھو

میں بکھر رھا ھوں
وقت کے صحفوں پر لکھی ھوئی
ان گنت تحریروں کیطرح
جن کی نہ کوئی قدر
اور نہ ہی کوئی قیمت ھے

میں بکھر رھا ھوں
مجھے سمیٹ لو
میرے ریزہ ریزو وجود کے
زروں کو کوزے میں بند کرو
اور سمندر میں بہاؤ اسطرح
کہ شاید مجھ کو سکوں ملے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Rate it:
Views: 1573
14 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL