میں ایک تازہ کہانی لکھ رہا ہوں

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

میں ایک تازہ کہانی لکھ رہا ہوں
مگر یادیں پرانی لکھ رہا ہوں

میں بےترتیب جملوں کے سفر سے
جو پڑھ لو وہ روانی لکھ رہا ہوں

تمھاری یاد کا ہر ایک تخمی لمحہ
محبت کی نشانی لکھ رہا ہوں

نہ تھا کوئی کردار اپنا خاص لیکن
وہ راجہ تھا میں رانی لکھ رہا ہوں

سبھی شامیں اداسی سے بھری تھی
سبھی شامیں سہانی لکھ رہا ہوں

کہیں دل ٹوٹ نہ جاۓ کسی کا مسعود
غموں کو چشمِ زندگانی لکھ رہا ہوں

Rate it:
Views: 511
27 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL