میرے گھر کا نشانہ

Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

تیری یاد مے بیٹھے تھے یہ قصہ پرانہ مل گیا
آج دشمن کو میرے گھر کا ٹھکانہ مل گیا

میرے دل کی دسترس مے دستک پیار ہوئی
تیری یادوں کو پھر سے آنا جانا مل گیا

وہ آج دل داغ دار سے شکوہ کرنے بیٹھ گئے
دل کو بھی ان سے بات کرنے کا بہانہ مل گیا

وہ پابند شریت بے نقاب تھا آج
جوانی مے بے قراری کو بچپن کا زمانہ مل گیا

وہ آج شب خواب مے چلے آئے رضا
پھر کیا ہونا تھا مسافر کو آشیانا مل گیا

Rate it:
Views: 347
10 Jul, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL