میرے ٹکڑے جگر کےتم میرے درد کا سھارا بھی

Poet: Sardar Ali Dervaish By: Sardar Ali, Dammam ( Chitral Pak)

میرے ٹکڑے جگر کےتم میرے درد کا سھارا بھی
کتنا خوش رنگ لگتا ھےتیرے سنگ آشیانہ بھی

مگن یوں کر گیا مجھ کو یہ بعدئ ؤ بندی نے
طوفان نگھانی بھی اڑا ڈالی بام سرائ بھی

رھی حسرت تیرے قدموں میں رھنے کی
غیر ممکن سا ھو گیا نکام سی کاویشئں بھی

کچھ یوں پڑ گیا شگاف زندگانی میں
لگ گئ آبادنگری کو چشم بدگمانی بھی

درویش۔نہ ہو مایوس ھے روئش کون ؤ مکان بھی
اکثر آمد بہ یک وقت اور صبح نگھانئ بھی

میرے ٹکڑے جگر کےتم میرے درد کا سھارا بھی
کتنا خوش رنگ لگتا ھےتیرے سنگ آشیانہ بھی

Rate it:
Views: 648
16 Mar, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL