میرے شعروں،مرے گیتوں سے جھلکنے والے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ہاں یہ سچ ہے کہ کبھی ہم نے محبت کی تھی
اِک نئی دنیا بسا لینے کی چاہت کی تھی

کیسے دنیا سے مگر دونوں بغاوت کرتے ؟
اور پھر وقت نے بھی ہم سے عداوت کی تھی

اجنبی بن گئے تم ، ہو گئے پابندِ رواج
اور پھر ہم نے بھی تسلیم روائیت کی تھی

میرے شعروں،مرے گیتوں سے جھلکنے والے
تم کوئی اور نہیں میرا ہی اک سایہ ہو

جس سے پائی ہے مرے فن نے نئی ایک جلا
میری سوچوں کے خزانے کا وہ سرمایہ ہو

آج پرچھائیاں باقی ہیں فقط یادوں کی
دھڑکنیں بند ہیں سہمی ہوئی فریادوں کی

اس لئے بھی تو جدا ہوتی ہے جگ والوں سے
اِک الگ سوچ ہوا کرتی ہے بربادوں کی

ہاں یہ سچ ہے کہ کبھی ہم نے محبت کی تھی
اِک نئی دنیا بسا لینے کی چاہت کی تھی

 

Rate it:
Views: 629
17 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL