میری مٹی سے اگر روح نکالی جائے

Poet: آفتاب شکیل By: راحیل علی, Lahore

میری مٹی سے اگر روح نکالی جائے
اس میں یہ تو نہیں تصدیق کرا لی جائے

میں تجھے خواب میں یوں خواب سجاتا دیکھوں
جیسے تصویر میں تصویر بنا لی جائے

تم اگر چاہو مرا ہاتھ جھٹک سکتی ہو
جس گھڑی تم سے میری بات نہ ٹالی جائے

کوئی امید نہیں تم سے مگر چپ کے سبب
دل کو بہلانا ہے آواز لگا لی جائے

Rate it:
Views: 476
20 Jul, 2022