میری روح کو مجھ سے ُجدا کر دو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

نہیں آنا تو آنکھوں
سے انتظار مٹا دو
جو دل بار بار تیری
طلب کرتا ہے
تم آج ُاسے سولی پے چڑھا دو
وہ پیار کی باتیں
وہ وفا کے وعدے
جاو تمہیں اجازت ہیں
تم اپنے ہی وعدوں
اپنی ہی باتوں کو بھلا دو
میری چاہیت میں
میری دعاوں میں
اگر ہو گی طاقت تو
وہ مجھے ملا دے گئ تم سے
کرنا چاہیتے ہو اگر
تو جاوں اپنے
راستوں کو مجھ سے جدا کر دو
نہیں ہیں اگر میرے کسی
سوال کا جواب تمہارے پاس
تو جاناں ! میری بے گناہی کا ہی اطراف کر دو
اے میرے مہربان سنو
تم کوئی بھی قدم ُاٹھانے سے پہلے
میری روح کو مجھ سے ُجدا کر دو

Rate it:
Views: 363
02 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL