میرا اپنا ہے پیار کا دشمن
یار ہوتا ہے یار کا دشمن
پھول کھلتے نہیں ہیں گلشن میں
بن گیا ہے بہار کا دشمن
دل چرایا ہے جس نے ہی میرا
ہے یہ دریا کے پار کا دشمن
مارتا کوئی اپنا ایسے نہیں
ہے کسی اور دیار کا دشمن
کوئی شہزاد کو نہیں لالچ
دیکھا ہے اقتدار کا دشمن