مسکراہٹوں پہ حق

Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, pakpattan sharif

مسکراہٹوں پہ حق ہمارا بھی ہے
کوئی تو اداسیوں سے جا کے کہے

کھلنا ہمارا مقدر بھی ہے
کوئی تو خزاؤں سے جا کہے

اندھیرا رہے آخر کب تلک
کوئی تو جگنؤں سے جا کہے

نفرت کی وادی میں اب تو دم گھٹے
کوئی تو محبتوں سے جا کہے

زمین کی اندھیر نگری میں اتر آؤ
کوئی تو ستاروں جا کے کہے

اپنوں کے سہارے اپاہج کر چکے
کوئی تو بیساکھیوں سے جا کے کہے

اب کے برس غم زیادہ ملے دامن میں
کوئی تو آنسوؤں سے جا کے کہے

Rate it:
Views: 1687
27 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL