مجھے خاک میں مل جانے دو
Poet: Faraz By: Tariq Baloch, hub chowki balochistanوقت کی گردش ایام میں بہہ جانے دو
 زندگی جیسے گزرتی ہے گزر جانے دو
 
 میرے دل نے کبھی پھولوں کی تمنا کی تھی
 آج کانٹوں ہی کو دامن سے لپٹ جانے دو
 
 روشنی جگ میں ہے اور دل میں اندھیرا میرے
 ان اندھیروں سے بہت دور نکل جانے دو
 
 دوستوں نے پوچھا کہاں ہیں اسکے قسم وعدے 
 میں نے کہا چھوڑو اسے نئی دنیا بسانے دو
 
 وہ چاند تھا چاند ہے اسے چمکنے دو فلک پہ فراز
 میں خاک تھا خاک ہوں مجھے خاک میں مل جانے دو
More Sad Poetry






