مجھ پر ہستے ہو گے نا‎

Poet: Arooj Fatima Lucky By: Arooj Fatima Lucky, K.S.A

اکیلے بیٹھ کر
مجھ پر ہستے ہو گے نا
کہ کیا لڑکی تھی
جہ بین دیکھے
مجھ پر اعتبار کرتی تھی
شاید وہ مجھ سے
پیار کرتی تھی
جو سارا دن
ساری رات
سجدوں میں آنکھیں
اشکبار کرتی تھی
جو میری خاطر
رب سے بھی تکرار کرتی تھی
جو ارمانوں کو
لفظوں میں ڈھال کر
اک نئی بولی اختیار کرتی تھی
جو میرا شددت سے
انتظار کرتی تھی
مگر جب ُاس کے خواب
ٹوٹے ہوں گے
میرے ہاتھوں سے ہاتھ
چھوٹے ہوں گے
تو ُاسے کیسا لگا ہو گا
اب وہ لڑکی آخر کیا کرتی ہو گی
شاید وہ لفظوں میں
اپنا درد بھرتی ہو گی
مگر تم یہ کیوں
سوچوں گے
تم تو
اکیلے بیٹھ کر
مجھ پر ہستے ہو گے نا
کہ کیا لڑکی تھی

Rate it:
Views: 1359
06 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL