لوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں
Poet: بلوان سنگھ آذر By: مصدق رفیق, Karachiلوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں
زندگی تیرے چراغوں میں اجالے کم ہیں
بد سلوکی بھی نکل آئی ہے زندانوں سے
بد زبانوں کی زبانوں پہ بھی تالے کم ہیں
مے کشی کے لیے نایاب ہیں جو صدیوں سے
چشم ساقی نے وہی جام اچھالے کم ہیں
تو نے بزدل تو بنائے ہیں بہت سے لیکن
مرے مالک تری دنیا میں جیالے کم ہیں
راہ پرخار سے ڈرتا ہے ابھی تو آذرؔ
ایسا لگتا ہے تیرے پاؤں میں چھالے کم ہیں
More Sad Poetry






