قدم سے قدم ملا کے چلو تم
Poet: Haji khan sultan By: Haji khan sultan, Karachiقدم سے قدم ملا کے چلو تم
اپنا ہی نغمہ بنا کے چلو تم
خوف کھانے کی ضرورت ہی کیا ہے
چہروں کو اپنے کھلا کے چلو تم
کسی اور دین میں زبردستی ہو گئی مگر
ہم مسلماں ہیں یہ بتا کے چلو تم
جسم کو مٹی میں جانا ہے آخر
سیرت کو ہمیشہ سجا کے چلو تم
نفرت سے ہی بکھر جاتے ہیں لوگ اکثر
محبت سے ہر ایک کو اپنا کے چلو تم
اپنے مقصد کی خاطر غیروں کو کبھی
یونہی بے وجہ نہ رٔلا کے چلو تم
اپنے تو اپنے ہی ہوتے ہیں
غیروں کو سلط٘ان ہنسا کے چلو تم
More Sad Poetry






