غلط فہمی تھی وہ میری

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

غلط فہمی تھی وہ میری
کسی سے بھی محبت تھی نہیں اس کو

وہ اپنی ذات سے خود عشق میں مصروف تھا اتنا
اسے اطراف میں پھیلی محبت ڈھونگ لگتی تھی
وہ بس اپنی ہی خاطر زندگی کو جینا چاہتا تھا

..بڑھایا ہاتھ جو میری طرف اس نے
تو میں محسوس کر بیٹھا
”اسے مجھ سے محبت ہے“
مگر تب بھی حقیقت میں کہیں ایسا نہیں تھا کچھ
فقط یہ ہی حقیقت تھی
وہ میری ذات میں اپنی خوشی کی جستجو میں تھی
کہ اس نے آنکھ میں میری دھنک سے رنگ دیکھے تھے
کہ اس کو لمس میں میرے مہکتے پھول ملتے تھے
کہ اس کی ہر خوشی ہر مسکراہٹ پر ، جو اپنی جان دے دیتا
وہ فقط میری ہی ہستی تھی
”اسے بس خود سے محبت تھی“
سو میری ان نگاہوں میں وہ تکتی تھی شبیہ اپنی

میں اس کی اک ذرا سی ضد کو اس کا عشق سمجھا تھا
نہیں تھا عشق وہ اُس کا
فقط اک شائبہ تھا وہ محبت کا

Rate it:
Views: 528
30 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL