صحرا بن گئی اپنی داستان عشق

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

غم کا سفر ہے اور آدھی رات
نہ کوئی ڈگر ہے اور آدھی رات

‏ بات کیا کریں اب عشق و محبت کی
وقت بڑا ستمگر ہے اور آدھی رات

خواب ادھورے دفنا دیئے دل کی مٹی میں
ہر لمحہ مرا چارہ گر ہے اور آدھی رات

صحرا بن گئی اپنی داستان عشق
بدقسمتی منطور نظر ہے اور آدھی رات

شاید! اس سے میں اب کبھی نہ مل سکوں
جدائی کے جنگل میں گھر ہے اور آدھی رات

اے چاند تو کیوں جاگ رہا سنگ مرے
مرا تو صنم بے خبر ہے اور آدھی رات

وحشت فراق میں کاٹ لوں گی بچی زندگی
محبت نام کا صبر ہے اور آدھی رات

کہا تھا انہیں زندگی ہو آپ مری
زندگی نام بےوفا پیکر ہے اور آدھی رات

وحشت زدہ تاریکیوں جاؤ کہیں اور جگمگاؤ
کیوں مرا گھر تمہارا گذر ہے اور آدھی رات

سفر عشق مشکل بڑا ہے سوچ کر چلو ماریہ
ہر کوئی لفظوں کا جادو گر ہے اور آدھی رات

Rate it:
Views: 778
10 Jul, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL