شاید کہ مِرے پاس تدبر کی کمی تھی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

شاید کہ مِرے پاس تدبر کی کمی تھی
یا میرے مقدر پہ کویٔ راکھ جمی تھی

پھر تم نے مِری زیست میں ہلچل سی مچا دی
مشکل سے تو حالات کی رفتار تھمی تھی

حالات نے جب مجھ کو بنا ڈالا تھا پتھر
پھر میرے لیۓ کویٔ خوشی تھی نہ غمی تھی

اب کیسے کہیں کیسا تھا وہ ضبط کا عالم
ہونٹوں پہ تبسم تھا تو آ نکھوں میں نمی تھی

یا اُس کے اِرادوں میں کویٔ کھوٹ تھا عذراؔ
یا میری محبت میں کہیں کویٔ کمی تھی
 

Rate it:
Views: 653
12 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL