سنو میری سہیلی

Poet: Maria riaz By: Maria Ghouri, Haroona Abad

سنو میری سہیلی
تم جیت گئی
جسیے میں چاہتی تھی
تم اسے جیت گئی
میں اسے اپنا بنانا چاہتی تھی
پر وہ تجھ میں کھویا رہیتا تھا
میرے ساتھ بات کرتے
وہ تجھ میں ڈوبا رہتا تھا
سنو میری سہیلی تم اسے جیت گئی
تم مجھ سے جیت گئی
تم اس کی سوچوں میں سماں گئی
تم اس کے لفظوں میں بکھر گئی
میری سہیلی
تم اسے جیت گئی
میں مان لیتی گر وہ میرا ہوتا
اسکی فہرست میں اگرچہ میرا ذکر ھوتا
میری سہیلی تم مجھ سے جیت گئی

Rate it:
Views: 710
02 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL