سنو لوگوں میری آنکھیں خریدو گے

Poet: نامعلوم By: m,masood, nottingham

سنو لوگوں

میری آنکھیں خریدو گے
بہت مجبور حالت میں
مجھے نیلام کرنی ہیں
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لوں گا
جو پہلی بولی دے دے بس
اُسی کے نام کر دوں گا
مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں
کم عقل تاجر

ارے لوگوں، سنو
نہیں میں حرص کا خواہاں
نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا
کوئی مجھ کو کہے نہ منچلا سا بے ہنر تاجر
بتا پاؤں کس طرح
کس تشویش میں ہوں میں

سنو لوگوں
بڑی محبوب ہیں مجھ کو
میری یہ نیم تر آنکھیں
مگر اب بیچتا ہوں کہ
مجھے ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے
 

Rate it:
Views: 1962
08 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL