ستایا بہت ہے
Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood , Newzeland Aucklandہم نے گو اپنے آپ کو ستایا بہت ہے
لیکن تمہارے پیار کو نبھایا بہت ہے
صحرا ہے تیز دھوپ ہے اس سے غرض نہیں
ہم کو کسی کی یاد کا سایہ بہت ہے
اب تو خبر نہیں ہے اپنے بھی حال کی
موسم تمہا رے ہجر کا چھایا بہت ہے
آنگن میں رو رہی ہے تنہا تاریک رات
گھر کو اداسیوں نے بسایا بہت ہے
اس سے کہو سدید اب تو رہا کرے
قید خیال یار نے ستایا بہت ہے
More Sad Poetry







