ساقی

Poet: Jan Alam Swat By: Jan Alam Swat, Karachi

ساقی آج مےخانے میں بے حساب رکھنا
ہرایک جام بنام اپنے شباب رکھنا

لفظوں کے معنیوں میں دقت نہ ہو مجھے
یوں واضح اپنے چہرے کا تو کتاب رکھنا

تار زلف پے نغمہ سرائی کا شیدائی ہوں
آغوش جان میں سر اپنا مثل رباب رکھنا

موج عشق میں یوں بسا رہے طوفان
ہر پل برپا تو محبت میں انقلاب رکھنا

جسے دیکھ کر میرا دل مرنے کو مچلتا ہے
حسین پھول تو زلفوں میں یہ گلاب رکھنا

میرے بیاں پے جو بھڑکتا ہے سلگتا ہے
نام اُسکا تُو رقیب خانہ خراب رکھنا

Rate it:
Views: 644
19 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL