زندگی جرمِ محبت کی سزا ہو جیسے

Poet: wasim ahmad moghal By: wasim ahmad moghal, lahore

زندگی جُرمِ محبّت کی سزا ہو جیسے
اور یہ جُرم فقط میں نے کیا ہو جیسے

وہ مجھے دیکھ کے چُپ چاپ کھڑے ہیں ایسے
میری خاموشی نے کچھ اُن سے کہا ہو جیسے

دل کو تھامے ہوئے یوں پاس سے گزرا کوئی
حال کچھ اُس نے میرے دل کا سنا ہو جیسے

میں نےدیکھے ہیں میری جان وہ سنّاٹے بھی
سانس لینا بھی جہاں ایک صدا ہو جیسے

تُو نے دیکھا ہے کبھی صبح کا جھلمل تارہ
دل میرا غم میں تیرے ڈوب رہا ہو جیسے

زیرِ لب یاد ہے مجھ کو وہ تبسّم تیرا
غنچہءِ دل کے چٹکنے کی صدا ہو جیسے

سن کے یہ میری غزل آپ تویوں خوش ہیں جناب
جامِ گلرنگ کہیں مفت پیا ہو جیسے

تیری آنکھوں کی چمک سے مجھے محسوس ہوا ہے
دل تیرے نور سے میرا بھی بنا ہو جیسے

خشمگیں نظروں سے اُس کی مجھے لگتاہے وسیم
آئینہ دل کا میرے ٹوٹ گیآہو جیسے
 

Rate it:
Views: 1541
18 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL