روشنی جب بھی لب ہلاتی ہے
Poet: بلوان سنگھ آذر By: مصدق رفیق, Karachiروشنی جب بھی لب ہلاتی ہے
رات چپ چاپ بیٹھ جاتی ہے
کوئی آوارگی سے کہہ دے اب
ایک چوکھٹ مجھے بلاتی ہے
گھپ اندھیرے کا فائدہ لے کر
اوس پھولوں پہ بیٹھ جاتی ہے
کل تلک تو ورق ہی اڑتے تھے
اب ہوا حرف بھی اڑاتی ہے
جاگتے ہیں سبھی شجر آذرؔ
دشت میں کس کو نیند آتی ہے
More Sad Poetry






