روح کی آواز تک چلا

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

خوابی سلسلا تھوڑا میں نے اسکا ہاتھ پکڑ کر
اس نے میرا ساتھ چھوڑا لوگوں کا قرض سمجھ کر
وابستہ ہے میری زندگی کی سب حسین یادیں اسکی خوشبو سے
رفتہ رفتہ اسکا لوہو بدل رہا ھے کسی اور کی خو شبو سے
برداشت نہیں ہوتا اسکا پامال ہونا
کیا کروں عادت ہے اسکی لذت میں نڈھال ہونا
حسین چہرے کے ساتھ عادت ہے اسکی دلوں سے کھلنا
لرز گیا میں اس وراثتی عادت سے
اب خاموشی اوڑھ لی میں نے اپنا انجام دیکھ کر
اب ہنس رہی ہیں مجھے انجان سمجھ کر
جلانے کے کیے مجھے اس نے اپنا محبوب خریدا ھے
بانہوں میں ہیں دن رات مگر سکون نہیں اسکو
میں نے بہی لکھ لکھ کر دعا بھجھی ھے
جب تھک گیا ظلمت سے تو پھر جوڑا خوابی سلسلہ میں نے
اسکا ہاتھ چھوڑ کر
اس نے بھی میرا ساتھ چھوڑا لوگوں کا قرض سمجھ کر

Rate it:
Views: 504
12 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL