دیپ جلائے ہیں خون سے اپنے

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad

دیپ جلائے ہیں خون سے اپنے
لو میں تیری تصویر نظر آتی ہے

تم سے کتنی باتیں کرتا ہوں
جواب نہ آئے طبعیت گھبراتی ہے

چشم_ستم تو ذرا بتا تو سہی
کیا کبھی آنسو بھی بہاتی ہے

دل میں تیرے درد اٹھتا ہے کبھی
رات آنکھوں میں کٹ جاتی ہے؟

تمہیں سوچنا عادت ہے ‏پرانی
عادت تو عادت ہے! کب جاتی ہے

Rate it:
Views: 428
07 Dec, 2013