دو لاین والی شاعری

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

مت زکر کیجے میری ادا کے بارے میں
میں بہت کچھ جانتا ہوں وفا کے بارے میں

(35)

یہ یقین خود کو بہر حال دینا ہو گا مسعود
ہم مسافر ہیں ہمیں یہاں سے جانا ہو گا

(36)

بے چین اِس قدر تھا سویا نہ ساری رات بھر
پلکوں سے لکھ رہا تھا تیرا نام چاند پر

(37)

اپنی حالت کا خود احساس نہیں ہے مجھ کو
اُسے کیسے معلوم ہوتا کہ ہم پریشان ہیں

(38)

وہ کہتے تھے رونے سے نہیں بدلتے نصیب
اُن کی اِس بات نے عمر بھر رونے بھی نہ دیا

(39)

دیکھی ہے اُس کی آنکھ میں پہلی بار نمی
یوں لگ رہا ہے جیسے سمندر اداس ہو

(40)

وہ رُوٹھا تو ہم بھی خاموش ہی رہے
ایک بار منا لیتے تو روز خفا نہ ہوتے

(41)

آو اِس سال محبت کی قسم کھائیں
ایک نجومی نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
 

Rate it:
Views: 813
04 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL