دل وحشی سے اس شخص کو نکالا جائے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

کیوں اس شوخ کی نظروں کو سنمبھالا جائے
دل وحشی سے اس شخص کو نکالا جائے

یہ ممکن ھے کہ تیرے ظلم پہ خاموش رھوں
یا تیرے رنگ میں خود کو بھی ڈھالا جائے

تجھ کو معلوم ھو کہ تنہائی کی حقیقت کیا ھے
رات کی وحشت کو تیرے آنگن میں اچھالا جائے

غم کی شدت میں بھی زخموں کو سمیٹا میں نے
درد کی صورت میں پھر اسی روگ کو پالا جائے

میرے قاتل کو اداؤں میں بڑی سبقت ھے
بڑی مشکل ھے کہ اسے بزم سے نکالا جائے


 

Rate it:
Views: 1640
30 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL