دست نازک سے پلا ساقی بھلا ہو تیرا
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow دست نازک سے پلا ساقی بھلا ہو تیرا
دے دے مرتے کو جلا ساقی بھلا ہو تیرا
وہ جو امرت لب شیریں میں ترے ملتا ہے
گھول کر مے میں پلا ساقی بھلا ہو تیرا
بعد مدت کے مجھے تیری دعاؤں کے طفیل
میرا محبوب ملا ساقی بھلا ہو تیرا
ساتھ گزرے ہیں شب و روز جو میخواری کے
اب نہ وہ یاد دلا ساقی بھلا ہو تیرا
تیری آنکھوں کے چھلکتے ہوئے پیمانوں نے
کر دیا کیسا گلہ ساقی بھلا ہو تیرا
توڑنے ہی کے لئے ہوتی ہے توبہ ساقی
توڑ دی ہاتھ ملا ساقی بھلا ہو تیرا
اب حسن آئے نہ نزدیک بھی میخانے کے
یہ قسم اب نہ کھلا ساقی بھلا ہو تیر
More Sad Poetry






