درد ِ مشترک

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

تمہارا ہمارا غم ایک سا ہے
تمہارے ہمارے دکھ ایک جیسے
تم نے شبنم کا ساتھ نہ چھوڑا
ہم نے ہنجوؤں کا ہار نہ توڑا
تم نے سوگواریوں کی عبا نہ اُتاری
ہم نے اپنے غموں کی
بازی نہ ہاری
تمہاری صداؤں کی ظلمتوں میں
کوئی نہ جگمگایا
ہم نے پیر سے بیڑی نہ اُتاری
کسی کے درد کی
بہت سے ادھورے باب ہیں
ہماری زندگی کی کتاب میں
کئی ایک تشنہ خواب ہیں
تمہاری بھی چشم ِ پُر آب میں
کہیں کوئی جو رستہ بدل گیا
تو یہ سب ہے لکھا ہؤا نصیب کا
کسی نے تم کو کھو دیا
کوئی مل کے ہم سے بچھڑ گیا

Rate it:
Views: 910
24 May, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL