خدایا اُس کو میری چاہتوں سے آشنا کر دے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

خدایا اُس کو میری چاہتوں سے آشنا کر دے
نہیں تو مجھ کو ساری خواہشوں سے ماورا کر دے

زباں دے کر مجھے دیتا ہے کیوں حکمِ زباں بندی
دھڑکتا ہے اگر دِل تو اُسے بھی بے صدا کر دے

دیا ہے مشورہ اکثر مجھے دل نے ، محبت میں
نہیں ملتی پذیرایٔ تو جذبوں کو فنا کر دے

کٹے گی عمر کیسے ایک ہی چھت کے تلے آخر ؟
جو میرا ہمسفر ہے اُس کو میرا ہمنوا کر دے

وہ دشمن ہے تو کھل کر دشمنی پہ کیوں نہیں آ تا ؟
اگر وہ دوست ہے تو دوستی کا حق ادا کر دے

وہ مل جاۓ کہیں عذراؔ تو اُس کو یہ بتانا ہے
وہ چاہت ہی نہیں ہوتی جو پابندِ انا کر دے

Rate it:
Views: 527
03 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL