حقیقت کچھ اور خواب اور ہیں

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, islamabad

حقیقت کچھ اور خواب اور ہیں
دیکھنے ابھی کتنے عذاب اور ہیں

گزری ہے زندگی سیلابوں میں ساری
دیکھنے ابھی کتنے سیلاب اور ہیں

کھا گئی کتنے ، تیری جادو نگاہی
میرے پاس کیا ، شباب اور ہیں

کیجئے کچھ تو ، ناتوانی کا خیال
مقصود کتنے امتحان جناب اور ہیں

کرتے ہیں جو ، تا حال تیار احترام
پیچھے اس کے ، اسباب اور ہیں

جان چھٹتی نظر آتی نہیں یہاں
نجانے کتنے باقی ، حساب اور ہیں

کس کس کا منہ کراؤ گے بند
مہربان ابھی اور ، احباب اور ہیں

چشم خشک کو میری نہ دیکھئے طاہر
جاری ان میں راوی و چناب اور ہیں

Rate it:
Views: 576
03 Apr, 2011