جبر مسلسل

Poet: Ahsan Nawaz By: Ahsan Nawaz, Lahore

یہ نہ سوچ کہ کتنی ہے اس کی باتوں میں بغاوت
آنکھوں سے چھلکتی ہے اسکی اپنوں کی سخاوت

ناراض نہیں ہوں میں اس جبر مسلسل سے احسن
اک لمبی کہانی ہے یہ محبت سے عداوت

بارش کی نسبت مجھ پر غم ٹوٹ کے برسے تھے
ڈوبتی ہوئی کشتی میں کھڑا ہو کر لکھتا ہوں حکایت

ایسا ہے ہمدرد زمانہ جو مجھ سے وابستہ ہے
ہر زخم پہ کہتا ہے کر اک اور شکایت

تخلیق میری ہے یا کوئی افسانہ مجنوں ہے
اک عام سا شاعر ہوں جو لکھتا ہے روایت

Rate it:
Views: 601
01 Nov, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL