تنہائی کے دریچے

Poet: Muhammad Zia Siddiqui By: Hina Siddiqui, IslamAbad

بوئے تھے پھول جاناں دیکھو اگے ہیں کانٹے
کوئی تو ہو جو آ کے دکھ آج میرے بانٹے

صلہ میری چاہتوں کا تنہائی کے دریچے
پنہاں تھی خیر خواہی میری نفرتوں کے پیچھے

انکی خوشی کی خاطر حسرت زدہ رہا میں
انجان مصلحتوں میں کیونکر دبا رہا میں

مہر و وفا کی چادر نہ مجھ کو راس آئی
جاں تک لٹا دی جن پہ انکو سمجھ نہ آئی

Rate it:
Views: 443
06 Dec, 2008