تم جو نہ تهے

Poet: Aamir joyia By: AAMIR JOYIA, dubai

 برس رها تها ساون
اور هم روح تلک جلتےرهے
ٹپکتی رهی بوندیں
بے رحم رویئے سے
هواوءں نے سلگائی دل میں
یادوں کی چنگاریاں
حیران پریشان کهڑے
موسم کی بدمعاشیاں
هم سہتے رهے
هوئی جو شام تو عجیب
هی منظر پایا
میری بے بسی پے
میرے هی سائے
رات بهر مسکراتے رهے
کہاں جاتے کس کو سناتے
هم بے رخی کی عداوتیں
سوتے جاگتی آنکهوں
اور روتے چلاتے رهے
اس کیفیت کو بتانا تها
جدائی کا اندهیرا مٹانا تها
پر سب خواهشیں
ادهوری رهی
~~ عامر ~~
فقط
تم جو نہ تهے
هم بهی تعمیر هو جاتے
مگر
تم جو نہ تهے
 

Rate it:
Views: 397
15 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL