بے ادبی کے ڈر سے

Poet: hira By: hira, gojra

بے ادبی کے ڈر سے کبھی میں بول نہ سکا
اور مل نہ سکی کبھی میری محبت مجھے

وہ سمجھ کر بھی انجان بن گیا
کبھی راس نہ آسکی اتنی شرافت مجھے

رنگ اس کا مجھ پہ چڑھ گیا ہے
زمانے میں بدنام کر گئی صحبت مجھے

لوگ مسکان لیے بڑھتے رہے میری طرف
مگر نہیں رہی کسی اور کی ضرورت مجھے

تا عمر دھوکے ملتے رہے اپنوں سے
آخر لے ہی ڈوبی میری حماقت مجھے

کانٹوں کو دیکھتے ہی آنسو نکل پڑے
نجانے کس موڑ پہ لے آئی یہ نزاکت مجھے

جتنا میں نے اسے چاہا ‘اگر خدا کو چاہتا
مل ہی جاتی کوئی شائد کوئی چوکھٹ مجھے

Rate it:
Views: 663
05 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL