بھکاری بچہ

Poet: By: sumera ataria, GUDDU

میں دفتر کو نکلی
تو کیا دیکھتی ھوں
اک بچہ
جو ھوگا بمشکل پانچ برس کا
وہ چھرہ جو معصوم روشن نگاھوں کے سنگ
چلا جا رھا تھا
بنا سوچے سمجھے
کہ اس کے قدم کس طرف اٹھ رھے ھیں
چلا جا رھا تھا
وہ ھوگا کسی ماں کا لخت جگر
یا ھوگا وہ جان پدر
مگر دربدر ٹھوکریں کھا رھا تھا
چلا جا رھا تھا
یا اپنے کسی دکھ اور درد کو گھٹا رھا تھا
یا قسمت کی کالک کو اپنے مقدر سے مٹا رھا تھا
چلا جا رھا تھا
چلا جارھا تھا بنا سوچے سمجھے

Rate it:
Views: 455
10 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL