بھول جاتا ہوں!

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

کہانی کہ عنوان میں الجھ جاتا ہوں
میں سب کچھ بھول جاتا ہوں

راستے میں بورڈ پڑھنے رکتا ہوں
کہاں جانا تھا بھول جاتا ہوں

مجھے لہجوں سے شناسائی ہے
میں الفاظ گفتگو کہ بھول جاتا ہوں

میں اتنے غور سے دیکھتا ہوں چہروں کو
انہیں پکارنا ہی بھول جاتا ہوں

مجھے تیور ید رہ جاتے ہیں
میں شکلیں بھول جاتا ہوں

وہ میرے سامنے آکے بیٹھ جاتی ہے
جسکو منانا بھول جاتا ہوں

جو بہت سالوں میں ملے یاد رہتا ہے
روز ملنے والوں کو بھول جاتا ہوں

اسکو معلوم نہیں ہونے دیتا خالد
جسے یاد رکھنے کو سب بھول جاتا ہوں

Rate it:
Views: 903
21 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL