بند پلکیں

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-khobar KSA

رشتے ناطے خواب کی صورت
آنکھوں میں بس جاتے ہیں
بند پلکؤں میں شام کے سائے
سورج سنگ چھپ جاتے ہیں

کس سے پوچھوں وہ کیوں روٹھا
جیون کا ناطہ پل میں چھوٹا
بیتے لمحے موسم بن کے
تیری یاد دلاتے ہیں

خالی بستر خالی کمرہ
خالی رات کا آنگن
چوڑی ٹوٹی خوشبو روٹھی
سپنے آن رلاتے ہیں

آس کا بندھن اب بھی باقی
جام ھے ٹوٹا بے بس ساقی
جھیل کنارے شام کے سائے
ھر لمحے تڑپاتے ہیں

ٹی وی پروگرام میں ایک دکھی پاکستانی خاتون کی کہانی نے رلا دیا ۔ اسکی کہانی نظم کی شکل میں لکھی ھے ۔ شکریہ

Rate it:
Views: 1268
12 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL