بن تیرے اب خواب نہیں آتے

Poet: SABA KOMAL By: SABA KOMAL, KSA

جب سے تو پردیس گیا
مجھ سے آنکھیں پھیر گیا

تب سے میری قسمت پھوٹی
آنکھوں سے تھی نیند بھی روٹھی

دن بھر جاگوں رات کو سوچوں
پلکؤں سے سپنوں کو نوچوں

دکھ میں ڈوبی دل کی دھڑکن
مجھکو ستائے میرا پاگل پن

خوف کے پہرے شام سویرے
غم کا سوگ مناتے اندھیرے

کس سے پوچھوں تو کب آئے
آ کے سوئے بھاگ جگائے

راہ تکتے پتھرا گئیں آنکھیں
سارے دیپ بجھا گئیں آنکھیں

راتوں کو اب سو نہیں پاتے
بن تیرے اب خواب نہیں آتے

Rate it:
Views: 2119
03 Apr, 2013