بد دعائیں

Poet: roop zahra By: roop zahra, karachi

یہ آہیں آنسو تنہائیاں، میرے پیچھے جتنی بلائیں ہیں
جنہیں تیری خاطر چھوڑا تھا یہ ان کی بد دعائیں ہیں

کیوں راہ محبت میں میرا مقدر ہوئیں رسوائیاں
محبت کی وفاؤں کی کس جرم کی یہ سزائیں ہیں

میں بھٹک گئی تیری چاہ میں تو اس میں میرا قصور کیا
ولی کو بھی کافر کر دیں ایسی قاتل تیری ادائیں ہیں

دنیا کی خبر تو کیا ہوگی مجھے اپنا بھی کچھ ہوش نہیں
میں خود کو بھلائے بیٹھی ہوں تونے بدلی جب سے نگاہیں ہیں

تیری کج ادائی سہتی رہی تیرا مزاج میں نہ سمجھ سکی
بے وفا سے وفا نبھاتی رہی بس یتنی میری خطائیں ہیں

میں ہوں مریض عشق روپ میرا علاج کرینگے حکیم کیا
اک جھلک دیدار یار کی چند گھڑیاں اس کے پیار کی

گر لا سکتے ہو لے آو میرے درد کی یہی دوائیں ہیں

Rate it:
Views: 650
29 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL