اک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

اک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا
کم فاصلے اور درمیاں کر جاتے تو کیا ہوتا

وہ حسرتیں جو تمھارے بھی دل میں تھیں
لا کر زباں پے بیاں کر جاتے تو کیا ہوتا

بس تم ہی کہتے اور ہم سنتے رہتے
ہمیں ایسا بے زباں کر جاتے تو کیا ہوتا

دیکھو داستاں ہو گئی پرانی اب سسی پنوں کی
عشق کی تاریخ پھر سے جواں کر جاتے تو کیا ہوتا

ٹوٹ کر چاھتا ہے آج بھی تمہیں یہ تنویر!
کچھ تم بھی اقرار زباں کر جاتے تو کیا ہوتا

Rate it:
Views: 647
02 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL