اپنے وطن سے دور بیٹھے اپنی یہ عید گزاریں گے

Poet: mohammed masood By: mohammed masood , meadows nottingham uk

اپنے وطن سے دور بیٹھے اپنی یہ عید گزاریں گے
کیا کہیں کیا بتائیں کیسے اپنی یہ عید گزاریں گے

اپنی بستی کا ہر چہرہ گھوم رہا ہے اپنی آنکھوں میں
دَھندلی دَھندلی یادوں میں اپنی یہ عید گزاریں گے

جس طرف بھی اَٹھے نظر صورتیں ہوں گی آگاہیوں کی
بھیچ ہجوم میں بھی تنہا اپنی یہ عید گزاریں گے

ہم سَخن ہم زباں ہم نو کوئ نہ ہو گا یہاں
گَن گیے بہاروں کی طرح اپنی یہ عید گزاریں گے

خوشی خوشی لوٹیں گے لوگ اپنے گھروں کو
ہم پردیس کی اس سہرا میں اپنی یہ عید گزاریں گے

اب نہیں تو اَگلی بار چلے چلیں گے اپنوں میں ہم
اس آس کے سہارے ہی اپنی یہ عید گزاریں گے

مسعود آج کے دن مت چھڑو گلشن اس فسانے کو
ایسے ہی گزرنی یہ عید اپنی یہ عید گزاریں گے

Rate it:
Views: 762
30 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL