انا کے موڑ پر سوچا نہیں ہے

Poet: نذیر تبسم By: عبید شاہ زیب, Multan

انا کے موڑ پر سوچا نہیں ہے
پلٹ کر پھر اسے دیکھا نہیں ہے

ڈرو اس عہد کے آئینہ گر سے
وہ گونگا ہے مگر اندھا نہیں ہے

میں جس میں ڈوب جانا چاہتا ہوں
وہ دریا ہے مگر گہرا نہیں ہے

اب اس موضوع پر کیا بحث کرنا
تمہارا وہ لب و لہجہ نہیں ہے

میں خود لفظوں کی بازی کھیلتا ہوں
مگر اس بات کا موقع نہیں ہے

ہمیشہ کی طرح محتاط ہے وہ
مری دستک پہ بھی کھلتا نہیں ہے

Rate it:
Views: 485
21 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL