اس گریہ محبت میں آنکھوں کی رنگت

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, RAWALPINDI

میری آنکھ جب تک گلابی رہے گی
اک شہرت شرابی شرابی رہے گی

نہ رہے گا کوئی فرق تم آؤ میکدے کو
گدائی رہے گی نہ نوابی رہے گی

زاہد مجھے جتنا چاہے قائل کر لو
میری فطرت میں پھر بھی خرابی رہے گی

کوئی کرشمہ مجھے سامنے تم دکھاؤ
ورنہ تیری یہ حقیقت کتابی رہے گی

وہ جب بھی نظر سے پلائیں گے ساقی
تیری مے میں مستی نہ گلابی رہے گی

اس گریہ محبت میں آنکھوں کی رنگت
تا روز قیامت گلابی رہے گی

سوکھ جائیں گے اک دن سمندر بھی جانا
مگر کہانی تیری آب آبی رہے گی

اشتیاق غم دنیا سے کیوں گھبرا رہے ہو
یہ زندگی ہے جب تک بے تابی رہے گی

Rate it:
Views: 572
04 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL