اس چاہت کے تلاطم میں

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, Haroonabad

تو نے معافی
تک کی زحمت
نا کی
میں روتی رہی
تیرے سخت
لفظوں سے کٹ
کر اپنی ذات کی
کرچیاں اٹھاتی
رہی
تو اک گہرا سمندر ہے
میں
تیری تیز موجوں سے
الجھتی رہی
اس نام کی محبت
نے کیا کیا
نا کیا میرے ساتھ
میں پھر بھی وفا
نبھاتی رہی
میں ڈر گئی
ہوں تجھ سے اتنا
دیکھ میرا حوصلہ
پھر بھی تیرے ساتھ
بنا کچھ کہے چلتی
رہی
سنو!
اگر تم عزت و شرف رکھتے ہو تو میں
رکھتی ہوں
لیکن تیرے ہاتھوں
اپنی عزت کی نیلامی
روز سہتی رہی
چاھت میں
میری جان
میں تجھے ٹوٹ کر
چاہا
اس چاھت کے تلاطم
میں
عزت میری
ڈوبتی رھی

Rate it:
Views: 472
24 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL