اس نے میرا حال پوچھا ہے

Poet: Mohammed masood By: Mohammed masood, Meadows Nottingham UK

اس نے میرا حال پوچھا ہے
کتنا مشکل سوال پوچھا ہے

ہچکیوں کا عجیب لہجہ تھا
بات کو ٹال ٹال پو چھا ہے

تم مجھے چھوڑ تو ناں جاؤ گے
واسطے ڈال ڈال پوچھا ہے

آنسوؤں کی زبان میں اس نے
جتنا پوچھا کمال پوچھا ہے

کیا کبھی مل سکیں ہم دونوں
مجھ سے میرا خیال پوچھا ہے

دن گزرتا ہے کس طرح میرا
کیسے گزرے کا سال پوچھا ہے

اس نے میرا حال پوچھا ہے
کتنا مشکل سوال پوچھا ہے

Rate it:
Views: 3047
04 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL