اس انجمن میں اب کوئی اپنا نہیں رہا

Poet: Dr. Humera Islam By: Dr. Humera Islam, Karachi.

اس انجمن میں اب کوئی اپنا نہیں رہا
جو دکھ ملا اُس کو کسی سے نہیں کہا

چھوڑا جو تم نے ہاتھ تو یک لخت زیست میں
جینے کا میرے کوئی سہارا نہیں رہا

دل میں سوراخ کر گیا ننھا سا اِک وجود
وہ اشک جو کہ آنکھ سے میری نہیں بہا

حالِ دل ان سے کہا رات کو پھر خواب میں
لیکن بہت ہی کم سارا نہیں کہا

اپنا سامان اٹھائیے اور کوچ کیجیئے
آنکھوں نے اُن کی اس کے سوا کچھ نہیں کہا

مشکل بہت لگے گا اُن سے بچھڑ کے جینا
یہ دل میں میں نے سوچا ان سے نہیں کہا

دل شِکستہ بزم سے جو ان کی چل پڑے
رکنے کو ایک بار بھی اُس نے نہیں کہا

وہ مجھ کو یاد کرتے ہیں روتے ہیں رات بھر
پانے کا مجھ کو جب انہیں یارا نہیں رہا

Rate it:
Views: 427
08 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL