جاناں تیری پیار میں اب تک
جتنے میں نے شبد لکھے ہیں
تیری یاد کے رنگ میں رنگ کر
چن چن کر جو حرف لکھے ہیں
یہ سب تو بس لفظ ہیں جاناں
تیرے پیار کی ایک نظر کا
یہ تو بس قرض ہیں جاناں
سچ تو یہ ہے سچ تو یہ ہے
میرے پاس وہ لفظ نہیں
اور ابجد میں کوئی حرف نہیں
اور میرے ساری نظموں میں
کہیں بھی اتنا ظرف نہیں
جو تیرے پیار کا منظر ہے
وہ اور کسی بھی طرف نہیں
تیرے پایر کے عین مطابق تو
ابجد میں کوئی حرف نہیں