اب کوئی معجزہ ہوتا نظر نہیں آتا

Poet: Assad Raza By: Assad Raza, Karachi

اب کوئی معجزہ ہوتا نظر نہیں آتا
دور تک دیکھ لیا وہ نظر نہیں آتا

یہ حقیقت ہے بہت ضبط کیا ہے میں نے
اب کہ مر جاونگا، اب تو صبر نہیں آتا

میں تک رہا ہوں کب سے اجڑے گھر کا دروازہ
میرے گھر کوئی کیوں اب اس قدر نہیں آتا

وہ بہت اجنبی لگا تھا مجھ کو بانہوں میں
بس اس کے بعد سے ہی تو صبر نہیں آتا

اسد مر جائے تو کسی سے کچھ نہیں کہنا
یوں ٹال دینا کہ روٹھا ہے گھر نہیں آتا

Rate it:
Views: 777
30 May, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL