اب کرچیاں دل کی سمیٹ لیتے ہیں

Poet: hira By: hira, gojra

اب کرچیاں دل کی سمیٹ لیتے ہیں
بہت ہو گیا یہ تماشا محبت کا

نیم بسمل تو اس درد نے کر دیا ہے
اور کیا ہے نیا تقاضا محبت کا

اسیر ذات جو ہوا تو پلٹ کر نہیں آتا
کہاں بھٹکے اب یہ دیوانہ محبت کا

چشم نم تو کب سے ویراں ہے
آخر کب تلک ہوں گریہ محبت کا

سات پردوں میں چھپ جائے لیکن
نکل ہی آتا ہے کہیں رستہ محبت کا

یہ شمع تو اب تاعمر جلے گی
کیوں سزا پائے یوں پروانہ محبت کا

رنج و الم تنہائی بے وفائی
کیا یہ ہی ہے شیوہ محبت کا

Rate it:
Views: 827
27 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL