آپ سے کچھ کہنا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

جلدی چلے آؤ آپ سے کچھ کہنا ہے
اب دیر نہ لگاؤ آپ سے کچھ کہنا ہے

دو گھڑی کو رک جاؤ دو پہر ٹھہر جاؤ
دیکھ لو نہیں جاؤ آپ سے کچھ کہنا ہے

تم سے کہہ نہ پاؤں میں بھول ہی نہ جاؤں میں
کہنے دو مجھے ابھی آپ سے کچھ کہنا ہے

کل کی کیا خبر کوئی کل کی بات کل ہو گی
آج اسی وقت مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے

دور تک سویرا ہے روشنی کا پہرہ کا
شام ہونے سے پہلے آپ سے کچھ کہنا ہے

وقت کا بھروسہ نہیں ہاتھ میں ہے وقت ابھی
سن لو میری بات ابھی آپ سے کچھ کہنا ہے

عظمٰی آج کہہ بھی دو ہم سے جو بھی کہنا ہے
بس یہ کہتے رہتے ہو آپ سے کچھ کہنا ہے

Rate it:
Views: 960
20 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL